Pages

Tuesday, December 27, 2022

Dard _E_ Judaai Episode #12 By Shafaq Kazmi | Urdu Novel | Romantic novels in urdu | best urdu novels | most romantic urdu novels

Dard _E_ Judaai Episode #12 By Shafaq Kazmi



Dard _E_ Judaai Episode #12 By Shafaq Kazmi | Urdu Novel | Romantic novels in urdu | best urdu novels | urdu novel bank | novels urdu | most romantic urdu novels

درد جدائی

Episode #12

منیب ہاتھ جوڑتی ہوں جاؤ بھی اب۔۔۔۔
نہیں نہیں یار تمہارا وہ ہنسنا افف عدن۔۔۔ ایک بار پھر ہنس کر دکھاؤ نہ پلیز۔۔۔۔۔۔
منیب۔۔۔۔۔
پلیز۔۔۔ منیب آنکھیں مٹکانے لگ گیا۔۔

عدن کو نہ چاہتے ہوئے بھی ہنسی آگئی۔۔۔۔ اتنے میں ابّا حضور نے بھی دروازہ کھول دیا۔
السلام علیکم انکل کیسے ہیں آپ۔۔۔
منیب نے عدن کے بابا کو نہایت ہی احترم سے سلام کیا۔

۔۔
وعلیکم السلام! عدن یہ کون ہے۔۔۔عدن کے بابا منیب کو دیکھ کے چونکے۔۔منیب کے سلام کا جواب دیتے ہوئے عدن سے پوچھا۔۔
بابا وہ۔۔۔۔عدن ابھی لفظ سوچ رہی تھی کہ منیب نے کہنا شروع کیا۔۔
دراصل صبح کسی لڑکی کو کالج سے کچھ لوگ اغواء کرنے لگے تھے وہ ہماری کلاس میں ہی پڑھتی ہے۔ بہت ڈری ہوئی تھی۔

اس کو تو لینے اس کے بابا آگئے تھے مگر آپ کی بیٹی اس ہی راستے سے اکیلے آرہی تھی تو راستہ سنسان تھا یہ اکیلے تھی تبھی میں نے کہا میں گھر چھوڑ دیتا ہوں۔

۔۔ کہتی نہیں میں بابا کی اجازت کے بغیر کسی لڑکے کے ساتھ نہیں جاتی۔۔۔
بیٹا بہت اچھا کیا تمہارا شکریہ۔۔۔۔۔
انکل کوئی بات نہیں۔۔ میں چلتا ہوں۔۔۔
بیٹا آؤ کھانا کھا کر جانانہیں انکل بس چلتا ہوں کام ہے۔۔۔
اچھا چلو جیسے تمہاری مرضی۔۔۔۔
#####
عدن بیٹا۔ کیا کر رہی ہو۔۔؟
بابا وہ اسائنمنٹ بنا رہی ہوں۔

۔ خیریت تھی بابا۔۔۔
جی جی بیٹا۔۔۔ اس لڑکے کو کیسے جانتی ہو جو گھر چھوڑنے آیا تھا۔۔۔؟
بابا وہ دراصل میری کلاس میں پڑھتا ہے۔۔۔ پر بابا میں بات نہیں کرتی میں زیادہ اس سے سچ میں۔۔۔عدن گھبرا گئی تھی۔۔۔
ارے نہیں نہیں بیٹا کوئی بات نہیں اچھا لڑکا ہے
مطلب؟؟ آپ کیسے جانتے ہو؟
نہیں جانتا تو نہیں ہوں پر دیکھ کر پتہ لگ جاتا ہے۔

۔۔۔۔
عدن کوبابا کی بات عجیب سی لگی۔۔۔لیکن اس نے سر جھٹکتے ہو سوچا۔۔۔بابا فورسسز میں ہیں۔۔تو صیح اور غلط کی پہچان تو رکھتے ہی ہوں گے۔شاید منیب کی بات سن کر کہ جس راستے سے میں جاتی ہوں۔۔ اس راستے سے لڑکی کڈنیپ ہونے لگی تھی۔۔۔سوچ کر پریشان ہوگئی ہوں۔۔
عدن سوچوں سے الجھتی باباکی بات سننے لگی۔۔۔
اس لڑکے کے ساتھ آجایا کرو بیشک۔

۔ اچھا لڑکا ہے اس کے علاوہ کسی سے دوستی نہ کرنا زیادہ۔۔۔ٹھیک ہے میں چلتا ہوں کام ہے۔۔۔بابا نے عدن کے سر پر ہاتھ پھیرا اور جانے کیلئے اُٹھ کھڑے ہوئے۔۔۔
عدن اسائمنٹ۔ بنانے میں مصروف ہوگئی۔۔۔ بار بار اس کو منیب کا خیال آرہا تھا جیسے اس نے اس کی ہیلپ کی تھی۔۔۔۔ویسے منیب ہے تو بہت اچھا لڑکاہر مرد ایک جیسا نہیں ہوتا۔۔۔ ۔۔۔ ہاں کچھ کی آنکھوں پر پٹی بندی ہوتی ہے۔

۔ مگر ہر کوئی ایک جیسا نہیں ہوتا ہر کوئی شاہ زین نہیں ہوتا یہ سوچتے ہی عدن کی آنکھیں نم ہوگئی۔۔۔۔آہ ہ کتنی تکلیف دی ہے نہ میں نے ماما بابا کو شاہ زین اللہ تمہیں کبھی معاف نہیں کرے گا دیکھنا مکافات عمل ضرور ہوگا۔۔۔عدن کی آنکھوں سے آنسوں بہنے لگے۔۔
کیا ہوا عدن کیوں رو رہی ہو۔۔۔ماما نے عدن کی آنکھوں میں آنسوں دیکھے۔۔۔کچھ نہیں ماما سر میں درد زیادہ ہو رہا ہے تو آنکھوں سے پانی آرہا ہے۔

۔ عدن کیا کہتی کے شاہ زین نے جو کیا اس درد کو یاد کر کے رو رہی ہوں۔۔۔۔۔
تم بھی نہ سارا دن پڑھنے میں لگی ہوتی ہو۔۔۔ تھوڑا ریسٹ کر لیا کرو۔۔۔ چلو رکھو کتابیں۔۔۔۔
ماما وہ ابھی اسائمنٹ رہتی ہے وہ بنا کر آرام کرتی ہوں۔۔۔۔۔۔۔
میں چائے بنا دیتی ہوں چائے پی لینا پھر پڑھنا۔۔ٹھیک ہے ناں۔۔
جی ماما ٹھیک ہے۔۔۔۔
#####
منیب کے بچے کہا بھی تھا جاؤ،، گئے کیوں نہیں تھے۔

۔
ہاہاہاہا تمہارے پیارے سے ابّا حضور سے ملنا تھا۔۔۔۔۔
بکواس نہیں کرو۔۔۔۔ بدتمیز کل اتنی۔ تمیز سے بات کر رہے تھے۔۔ بابا سے جیسے اس دنیا کے شریف ترین انسان ہو۔۔۔۔
رامین کلاس سے نکل رہی تھی۔۔ عدن اور منیب کو ہنستا دیکھ کر اس نے عدن کو غصے سے دیکھا۔۔۔
رامین اپنے غصے پر ضبط کر کے عدن اور منیب کی طرف چلنے لگی۔
ہاہاہاہا تو کل پہلی بار تمہیں میں نے ہنستے دیکھا تھا۔

۔۔۔ قسم سے دل کر رہا تھا تصویر بنا لوں سارا دن ساری رات دیکھوں۔۔۔
منیب عدن کو چڑا رہا تھا۔۔۔
منیب کے بچے۔۔۔۔
یار سچ کہ رہا ہوں بہت اچھی لگتی ہو تم ہنستے ہوئے ہنسا کرو۔۔۔۔
کون کون اچھا لگتا ہے ہنستے ہوئے۔۔۔رامین نے انجان بن کر پوچھا۔۔۔۔
یہ عدن اور کون کل میں نے اس محترمہ کو ہنستے دیکھا ہاہاہا۔۔۔
ہممم۔

۔۔۔ تو اس میں اتنا ہنسنے والی بات کیا ہے عدن نے ہنس لیا تو۔۔۔۔
نہیں بات تو نہیں پر اچھی لگتی ہے۔
ہر کوئی ہنستے ہوئے اچھا لگتا ہے منیب صاحب۔۔۔یہ کہہ کر رامین واپس کلاس کی طرف چل پڑی ۔۔۔۔
اس کو کیا ہوا۔۔۔عدن پریشان ہو گئی۔۔۔
کچھ نہیں جل گئی تمہارے ساتھ جو بات کررہا ہوں ۔۔۔۔لگتا ہے مجھ سے کچھ زیادہ ہی امپریس ہو گئی ہے۔

رامین۔۔ منیب ہنستے ہوئے عدن سے کہنے لگا۔۔
منیب کی یہ بات عدن کو عجیب لگی وہ خاموش ہو گئی۔اور عدن تمہارے بابا نے میرے بارے میں کیا کہا۔۔۔۔
بابا کہ رہے تھے منیب اچھا لڑکا ہے۔تم اس کے ساتھ آجایا کرو ۔۔۔ اور منیب کے علاوہ کسی سے دوستی نہیں کرنا۔۔۔۔۔
اوہ واہ واہ انکل نے میری تعریف کر دی اب تو روز میں تمہیں خود چھوڑنے جاؤں گا۔

۔۔۔۔۔۔
جی نہیں میں خود چلی جاؤں گی۔۔۔۔
کیوں میرے ساتھ کیا مسئلہ ہے۔۔۔کل دیکھا تھا نہ کے وہ لڑکے کیسے چھیڑ رہے تھے تمہیں مجھ سے برداشت نہیں ہوتا میری دوست کو کوئی تنگ کرے۔۔۔۔۔
منیب تمہیں مجھ سے دور رہنا چاہئے۔
کیوں کیا کہ رہی ہو میں نے کچھ غلط کیا ہے کیا۔۔۔۔۔
رامین کو اچھا نہیں لگتا میں تم سے بولوں۔۔۔۔ مجھے لگتا اب ہمیں دور رہنا چاہیے۔۔
رامین کو اچھا نہیں لگتا لیکن مجھے تو لگتا ہے نہ۔۔۔عدن۔۔۔
ہمممم۔۔۔
عدن دوسروں کا سوچنا چھوڑ دو۔۔عدن کی بات سے منیب چڑ کر رہ گیا۔۔۔
اور برے برے منہ بنانے لگا۔۔۔




Episode #12

Dard _E_ Judaai Episode #12 By Shafaq Kazmi | Urdu Novel | Romantic novels in urdu | best urdu novels | most romantic urdu novels


*___""Maan Ki Jaan""___*
*___""DSD""___*

دردِ جُدائی ( شفق کاظمی)


Next Episode Read All Episode Previous Episode

Click Below For Reading More Novels

Dard_Judai_ Zeerak Zann Mann K Mohally Main

No comments:

Post a Comment