Pages

Saturday, January 7, 2023

Haalim Episode #1 Part #5 By Nimra Ahmed | most romantic urdu novels

Haalim Episode #1  Part #5 By Nimra Ahmed




Haalim Episode #1  Part #5 By Nimra Ahmed | Urdu Novel | Romantic novels in urdu | best urdu novels | urdu novel bank | novels urdu | most romantic urdu novels

حالم ( نمرہ احمد )

Episode #1  Part #5


کندھا سہلاتا اس کا ہاتھ ڈھیلا پڑ گیا۔ اداسی سے پلکیں جھک گئیں۔ اب اگر مخواہ بھیج دیتی ہوں پاکستان تو کیا برا کرتی ہوں ۔ ایک بھائی ہی تو ہے کمانے والا ۔ اب فوج کی نوکری میں کہاں گزارا ہوتا ہے پانچ لوگوں کا ؟ اس نے سر جھٹک کر پانی کی بوتل نکالی اور بیٹھے بیٹھے منہ

سے لگائی۔

معمر شیف نے پلٹ کے اسے دیکھا۔ نر سنگ چھوڑ دی اس نے ؟‘ تالیہ نے پانی کا گھونٹ بوتل او پر لے جا کر بھرا پھر بوتل لبوں سے ہٹائی اور ڈھکن بند کرتے ہوئے ان کو دیکھ کر بولی۔ " کہاں ؟ فوج میں میل نرس ہے ناوہ ۔ آپ کو تو میرے گھر والے اتنے برے لگتے ہیں


کہ ان کی اچھی باتیں بھی بھلا دیتے ہیں آپ ! آخر میں روٹھے پن سے بولی۔ شیف چند لمحے تاسف سے اسے دیکھتے رہے۔ تمہارے کوئی خواب نہیں ہیں تالیہ ؟ اس سوال پر تالیہ جو گوتم بدھا کے انداز میں چوکڑی مارے کاؤنٹر پر بیٹھی تھی تھوڑی تلے انگلی رکھے اوپر دیکھتے ہوئے سوچنے لگی ۔ میرے خواب ؟ ”ہاں تالیہ تمہارا سب سے بڑا خواب کیا ہے؟ ایک ویٹر واپس آگیا تھا اور گفتگو میں پر جوش سا داخل ہوا تھا۔ ویٹرز شیف سب رک کر اسے دیکھنے لگے جو انگلی سے گال پہ دستک دیتی اوپر دیکھتی سوچ رہی تھی۔ پھر اس کی آنکھیں چھنکیں اس نے ان سب کو دیکھا اور چنکی

بجائی۔ ہے نا۔“

کیا ؟ سب کام رو کے اسے ہی دیکھ رہے تھے۔ تالیہ نے دانت سے نچلا لب دبائے بڑی بڑی سبز آنکھیں مسکرا کے جھپکیں ۔ میر اسب سے بڑا خواب یہ ہے کہ میں ایک سوپ کارٹ دھکیلتے ہوئے شہر کی مصروف ترین سڑک پہ سوپ بچ سکوں۔ میرا اپنا ذاتی سوپ کارٹ ہو اور لوگ میری بہترین ریسیپی والے سوپ کے دیوانے ہوں!“

کچن میں لمحے بھر کو سناتا چھا گیا۔ شیف کا چہرہ سب سے زیادہ اتر اتھا۔ ویٹرس تو جل بھن گئی۔

ایک سوپ کی ریڑھی؟ بس تالیہ ؟ بس ؟“ایک نے پیر پنچا۔

تالیہ ڈر کے ذرا خفیف ہوئی ۔ " کچھ غلط کہا میں نے ؟“

لڑکی تم نوجوان ہو شکل کی بھی اچھی ہو خود مختار ہو اور تمہارے خواب اتنے محدود ہیں؟ سوپ کی ریڑھی ...اف تالیه....اف و بیٹرس نے بڑے اٹھائی اور پیر پختی با ہر نکل گئی۔

مارے ارے تمہیں معلوم بھی ہے ایک کارٹ کتنا من التا ہے بات تو سنو ۔ وہ پیچھے سے پکارنے لگی۔

تمالیہ کیا تم دوسروں کی طرح اونچے اونچے خواب نہیں دیکھتی ؟ شیف نے دیکھے ڈھکا اور اس کے سامنے آکر حوصلہ افزاء انداز میں پوچھنے لگے۔ " کیا تمہارا دل نہیں چاہتا تمہارا اونچا ساحل ہوا جس میں تم ملکہ کی طرح رہو تمہارے پاس دولت کا ڈھیر ہو شہزادوں ساشو ہر ہو تمہیں کوئی کام نہ کرنا پڑے نوکر چاکر ہوں تم جس نے کو ہاتھ لگاؤ وہ سونا بن جائے۔ تالیہ مراد کیا تم ایسے خواب نہیں دیکھتی ؟“ تالیہ نے ان کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے دائیں بائیں نفی میں گردن ہلائی ۔ نہیں تو ۔“


بوڑھے شیف کی ساری خوش اخلاقی ہوا ہوگئی۔ ماتھے کو چھوا سے غصے سے کو سا اور کام کی طرف پلٹ گئے۔ تالیہ کندھے اچکا کر پھر سے

ہنس دی۔

د میں تو ایک عام سی لڑکی ہوں۔ نہ میری تعلیم ہے نہ کوئی اعلیٰ خاندان ۔ مجھے خوابوں میں دلچسپی ہے نہ مردوں میں ۔ بس تنگو کامل کے گھر سے ریسٹورانٹ اور ریسٹورانٹ سے ان کا گھر میری زندگی جب ان ہی دونوں چکروں میں کٹ جانی ہے تو کیا کرنا ہے میں نے لمبے لیے خواب دیکھ کر ۔ اپنے لئے کماتی ہوں، کھاتی ہوں اور گھر والوں کو کھلاتی ہوں۔ میں تو بہت خوش ہوں ایسے۔ میری زندگی میں کوئی مسئلہ کوئی پریشانی نہیں ہے۔ وہ بے فکری سے ہنس مکھ سے انداز میں کہ رہی تھی۔

شیف مزید اسے کچھ سخت سست سناتے کہ ایک ویٹر تیزی سے اندر آیا۔ تالیہ تم سے کوئی ملنے آیا ہے۔“

مجھ سے ؟ تمالیہ نے انگلی سینے پر رکھ کے آنکھیں حیرت سے پھیلا ئیں۔

ہاں۔ سوٹ وغیرہ پہن رکھا ہے۔ پوچھ رہا تھا تم تنگو کامل کی ملازمہ ہونا ؟“

مود ۔ تالیہ کی سبز آنکھیں چنکیں۔ میں سمجھ گئی ۔ وہ جلدی سے نیچے اتری جوتے پیروں میں گھسیڑے ( ویٹرس نے ناک سکوڑ کے اس کی اس حرکت اور خالی سلیب کو دیکھا۔ صفائی تمیز آداب 'سب خاک میں مل جاتے تھے اس کی وجہ سے ۔ ) اور باہر کو لپکی ۔ کیپ سر سے اتار دی تھی، سیاہ بال جو کندھوں تک آتے تھے اس وقت پونی میں بند تھے ۔ وہ ہاتھوں سے سامنے کے بال درست کرتی آگے چلتی آئی ۔ یوں

مسکراہٹ تھی۔




Episode #1  Part #5

Haalim Episode #1  Part #5 By Nimra Ahmed | most romantic urdu novels


*___""Maan Ki Jaan""___*
*___""DSD""___*

حالم ( نمرہ احمد )


Next Episode Read All Episode Previous Episode

Click Below For Reading More Novels

Dard_Judai_ Haalim (Nimra Ahmed) Zeerak Zann Mann K Mohally Main

No comments:

Post a Comment