Dard _E_ Judaai Episode #16 By Shafaq Kazmi
Dard _E_ Judaai Episode #16 By Shafaq Kazmi | Urdu Novel | Romantic novels in urdu | best urdu novels | urdu novel bank | novels urdu | most romantic urdu novels
درد جدائی
Episode #16
عدن میں نے اور زرنش نے پاپا کو منا لیا ہے تمہارا نکاح اب نہیں ہوگا۔۔۔
دونوں بہنیں بالکنی میں آئیں...
اور عدن کو خوشخبری سنائی۔۔۔۔
عدن حسب عادت جھولے میں لیٹی کان میں ہینڈ فری لگی تھی۔۔ اپنی ہی دنیا میں کہیں کھوئی ہوئی تھی۔۔ عدن کو پتہ ہی نہیں چلا۔۔۔
عدن تم سے بات کر رہیں ہیں۔۔زرنش نے عدن کے کان سے ہینڈ فری نکال دی۔
۔ کیا ہوا زرنش۔۔۔
تمہارا نکاح نہیں ہو رہا میں نے اور میرب آپی نے پاپا کو منالیا۔۔۔
کیا واقعی۔۔۔؟ عدن حیرت سے پوچھنے لگی۔۔۔
ہاں سچ میں۔۔۔۔
پاپا مان کیسے گئے۔۔۔۔۔ عدن کو یقین نہیں آرہا تھا۔۔۔۔ عدن بیٹھ گئی تاکہ دونوں بہنیں بھی بیٹھ سکیں جھولے میں۔۔۔۔۔
پاپا مان نہیں رہے تھے بہت مشکل سے مانے مجھے اور میرب آپی کو ڈانٹا بھی پر ہم نے تمہارے لئے ڈانٹ بھی سن لی لیکن اب بس منگنی ہو گی۔
بہن کا رشتہ بھی عجیب ہوتا ہے۔۔۔آپس میں بیشک جتنا لڑ لیں۔۔لیکن اگر ایک بہن دکھی ہو۔۔۔تو باقی بھی بے چین ہو جاتیں۔ایک دوسرے کو جتنی بھی باتیں سنا لیں،طعنے دے لیں لیکن مصیبت میں ایک دوسرے کیلئے ڈھال بن جاتی ہیں۔۔یہی حال زرنش اور میرب کا تھا۔
زرنش میں لا ابالی پن تھا۔۔۔غصہ بھی جلدی آجاتا تھا۔۔۔اس لیے عدن کو بہت کچھ کہہ بھی لیتی تھی۔
۔۔لیکن عدن کیلئے اب دکھی تھی۔۔۔اسے اس بات کا بھی شدت سے احساس تھا کہ وہ عدن پہ اعتبار کر لیتی تو عدن کی زندگی میں اتنے دکھ نہ آتے۔۔۔
لیکن آپی منگنی کیوں؟؟؟ عدن پریشان ہوگئی۔۔۔
دیکھ عدن نکاح سے تو جان چھوٹی۔۔۔۔ ہم نے کہا جب رخصتی ہو گی تب نکاح ہوگا۔۔۔ تمہیں ابھی ٹائم مل گیا ہے تم سب کچھ چھوڑو۔۔۔ کیا ہو رہا ہے کیا نہیں ہو رہا منگنی ہو بھی جائے تو بھی دل پر نہ لو۔
۔بس خاموش ہو جاؤ۔۔ تم اپنی پڑھائی پر توجہ دو کچھ بن جاؤ جب تم کچھ بن جاؤ گی تو اپنے لئے خود ہی کوئی اچھا سا لڑکا ڈھونڈ لینا۔۔۔
منگنی ہو رہی ہے نکاح تھوڑی۔۔۔۔
ہائے تم دونوں نے میری وجہ سے اتنی ڈانٹ سن لی۔۔۔
دونوں بہنوں کو عدن کا احساس ہے۔۔۔یہی سوچ کر ہی عدن کی آنکھوں میں آنسو آگئے تھے۔۔۔
چلو اب پڑھائی پر توجہ دو ،گھر میں کیا ہو رہا کیا نہیں اس پر توجہ نہ دو۔
۔۔ آپی نے عدن کا گال تھپتھپایا۔
اوکے آپی۔۔۔۔۔۔
ویسے عدن تمہیں کوئی پسند ہے تو بتا دو ہم پاپا کو منا لیں گے۔۔۔۔
نہیں یار فی الحال تو کوئی نہیں پسند۔
#####
میں نے ہاں کردی ہے تمہاری منگنی ہوگی اب میری زبان کی لاج رکھ لینا تم تینوں کل کو یہ نہ ہو تم لوگ یہ کہو ہم نے کرنا ہی نہیں۔۔ بابا نے کھانا کھاتے ہوئے کہا۔
۔۔۔
میرب آپی اب کیا ہوگا۔۔۔۔عدن نے میرب کے کان میں سر گوشی کی۔۔۔
تم فکر نہ کرو میں اور زرنش ہیں ناں تم بس پڑھائی پر توجہ دو۔۔۔
ہاں عدن ایک بات یاد رکھنا انسان کی عزت تب تک نہیں ہوتی جب تک وہ کچھ بن نہ جائے جس دن تم کچھ بن جاؤ گی۔۔۔اس دن سب کو تم پر فخر ہوگا۔۔تم اس قابل ہو گی کہ بابا اور باقی سب تمہاری بات کو اہمیت دیں گے۔
۔۔تمہاری بات رد نہیں کر سکیں گے۔۔ زرنش نے بھی عدن کو سمجھایا۔۔۔
میں تم لوگوں سے بات کر رہا ہوں اور تم تینوں آپس میں لگی ہو۔۔۔بابا نے غصے سے کہا۔
نہیں بابا وہ عدن کی منگنی ہے تو عدن کو ایک سوٹ بہت پسند ہے کہہ رہی مجھے وہ پہننا ہے۔۔ میں نے کہا پھوپھو جو دیں گی وہی پہننا پڑے گا۔۔۔
ارے بیٹا پھوپھو کہہ رہیں تھیں کل آئیں گی عدن کو ساتھ لے جائیں گی شاپنگ کرنے ۔
۔۔
شاپنگ۔۔۔۔۔۔م۔۔۔۔م۔۔۔میں۔۔۔۔ آ۔۔۔۔پی۔۔۔۔۔۔عدن سے بولا ہی نہیں جا رہا تھا۔۔۔
عدن میں کہ رہی ہوں ناں خاموش ہو کر بس انجوائے کرو کون سا شادی ہو رہی ہے۔۔ پھوپھو کا اچھا خاصہ خرچہ کروانا کنجوسی نہ کرنا۔ہاہاہا.
ہاہاہا۔۔۔۔عدن اور زرنش بھی ہنسنے لگیں۔۔۔۔۔۔
#####
یہ بات نہیں تھی کہ عریب اعمل ایک سخت گیر انسان تھے۔
اولاد کو زبردستی اپنے فیصلوں کی زنجیروں سے باندھ دیتے۔۔حالات و واقعات کے پیش نظر وہ ایک مجبور باپ بن کر سوچ رہے تھے کیونکہ عدن کیلئے اس سے بہتر گھر ان کی نظر میں کوئی نہیں تھا۔۔۔
آنیا عریب نے پریشان حال شوہر کے کندھے پر ہاتھ رکھتے ہوئے کہا۔۔۔
آپ پریشان نہ ہوں۔۔عدن نادان ہے۔ابھی کم عمر ہے اور اس کے ساتھ جو ہوا ہے۔۔۔اس کے زخم بھرنے میں وقت لگے گا۔
۔
میں باپ ہوں عدن کاوہ کیوں نہیں سمجھتی میں اس کا دشمن نہیں ہوں۔۔۔غیروں میں کر دوں تو جانتی ہو حالات کیسے ہیں۔۔سارے رشتہ دار قطع تعلق کر لیں گے۔۔میرے بعد عدن رُل جائے گی۔۔۔عریب اعمل کی آنکھیں آنسوؤں سے بھر گئیں تھیں۔۔
اس ظالم زمانے کے رسم و رواج کے سامنے ہمیشہ کی طرح ایک اور باپ ہار گیا تھا۔۔۔یہ بات بھی وہی جانتے تھے کہ کیسے دل پر جبر کر کے انہوں نے خود کو اس فیصلے پر راضی کیا تھا۔
۔
وقت بہت ظالم ہے۔۔۔اکیلے اور تنہا لوگوں کو مزید تنہا کر دیتا ہے۔۔۔انہوں نے دنیا دیکھی تھی۔۔دنیا کے چال چلن سے واقف تھے اور یہ فیصلہ کرنے پر مجبور بھی۔۔
مجھے عدن کی فکر ہوتی ہے بہت خاموش بہت چپ چپ رہتی ہے ۔۔۔
آپ پریشان نہ ہوں سب ٹھیک ہو جائے گا۔
آنیا عریب نے اپنے مجازی خدا کو حوصلہ دیا۔۔
انشااللہ۔۔!عریب اعمل نے کہا اور سائیڈ ٹیبل پر رکھی کتاب اُٹھائی اور مطالعہ کرنے لگے۔
۔
####
السلام علیکم پھوپھو کیسی ہیں آپ۔۔۔
وعلیکم السلام میرب میں بلکل ٹھیک ہوں عدن کہاں ہے اس کو بلاؤ شاپنگ پہ بھی ٹائم لگتا ہے ناں۔۔۔پھوپھو نے جلدی جلدی کہا۔۔۔
پھوپھو بیٹھیں نہ تھوڑی دیر۔۔۔۔میرب نے اصرار کرتے ہوئے کہا ۔۔۔
نہیں بیٹا ابھی ہم شاپنگ کر آئیں پھر سکون سے آکر بیٹھیں گے۔۔۔۔
اوکے پھوپھو میں بلا کر لاتی ہوں عدن کو۔
۔۔۔۔
عدن عدن۔۔۔۔
جی آپی عدن مصروف انداز میں بولی۔۔۔ عدن میرب کے بیٹے کے ساتھ کھیل رہی تھی۔۔
جا بیٹا تیری ساس آئی ہے شاپنگ پر جا۔۔۔۔۔۔
میں نہیں جا رہی میں محمد کے ساتھ کھیل رہی ہوں۔۔۔۔۔
عدن جاؤ۔آپی نے آنکھیں دکھائیں۔۔۔ اُٹھو اور پھوپھو کا اچھا خاصہ خرچہ کروانا تا کہ وہ توبہ توبہ کریں۔۔۔۔ کیا پتہ انکار بھی کر دیں تم سے شادی کے لئے۔
۔۔کہیں کہ یہ اتنا خرچہ کروا رہی ہے ابھی سے۔۔۔۔میں تو نہیں بناتی اس کو بہو۔۔۔
ہیں آپی ایسا بھی ہوسکتا ہے۔۔عدن کو شاپنگ کرنے سے شدید نفرت تھی اور فضول خرچی سے بھی لیکن آج تو اس کو کرنا تھا یہ سب۔۔
اچھا آپی عدن منہ بناتے ہوئے اٹھ گئی۔۔۔۔
#####
عدن اور پھوپھو شاپنگ میں مگن تھے کہ عدن کی نظر منیب پر پڑ ی وہ بھی اسی شاپنگ مال میں تھا اور عدن کو ہاتھ ہلا ہلا کر ہیلو کر رہا تھا۔
۔۔
اففف یہ منیب کا بچہ یہاں کیا کر رہا ہے۔۔ پھوپھو نے دیکھ لیا تو قیامت آجانی۔کیا کروں اب۔۔۔۔عدن پریشان ہوگئی تھی۔
پھوپھو آپ ڈریس دیکھیں میں جوس لے کر آتی ہوں شاید بی پی لو ہو رہا میرا چکر آرہے ہیں۔۔عدن ویسے بھی بور ہو گئی تھی۔۔جب دل خوش نہ ہوں تو ہر چیز بوجھ محسوس ہوتی ہے۔۔۔۔۔۔
اوہ ہو بیٹا تو چلتے ہیں پھر گھر۔۔۔
پھوپھو پریشان ہو گئیں۔۔۔۔
نہیں نہیں پھوپھو میں جوس پی لوں گی ٹھیک ہو جاؤں گی آپ یہاں شاپنگ کریں۔۔۔۔
عارف بیٹا جاؤ عدن ساتھ۔۔۔۔
ن۔۔۔ن۔ نہیں پھوپھو عارف ت۔۔ت۔۔تم یہاں رہو پھوپھو اکیلی ہیں ناں۔۔۔پھوپھو میں بس دو منٹ میں آئی۔۔۔
ہائے صدقے جاؤں میری بچی کو پھوپھو کا کتنا خیال ہے ۔۔۔ پھوپھو تو خوش ہو گئی تھیں لیکن عارف کو دال میں کچھ کالا لگ رہا تھا۔
۔۔
کیا کر رہے ہو منیب یہاں اور پاگلوں کی طرح ہاتھ ہلا رہے ہو پھوپھو دیکھ لیتیں تو۔۔۔۔۔ عدن کو غصہ آگیا تھا۔
اوہ تو وہ تمہاری پھوپھو تھیں میں سمجھا امی ہیں لیکن وہ تو تمہاری ہونے والی ساس ہے چلو مل کر آتا میں بھی۔۔
منیب جاؤ کوئی دیکھ لے گا۔۔۔
نہیں میں نہیں جا رہا میں تو مل کر جاؤں گا۔ تمہارے ابو کو پسند آگیا میں یہ تو پھر ان کی بہن ہیں۔
منیب یار پلیز تنگ نہ کر۔۔۔۔
اچھا سن ایک بات بتا۔۔۔وہ جو لڑکا تھا اس کے ساتھ تیرا نکاح ہوگا۔۔۔۔
نکاح نہیں منگنی ہو رہی ہے اور ہاں اس کے ساتھ ہی اب جاؤ پلیز۔۔۔۔۔
نکاح ہو رہا تھا پہلے تو۔۔۔
ہاں وہ سب کالج میں بتاؤں گی ۔۔۔
سوچ لے ویسے اتنا۔۔۔پیارا تو نہیں ہے وہ تمہارے لئے کوئی شہزادہ ڈھونڈوں؟ منیب عدن کو تنگ کرنے لگا۔۔۔
منیب ہاتھ جوڑتی ہوں پلیز جاؤ کوئی دیکھ لے گا تو مسئلہ ہو جائے گا۔۔۔۔۔
یہ لڑکا کون ہے؟ عدن نے پیچھے مڑ کر دیکھا توعارف کھڑا تھا۔عدن سہم گئی تھی عدن کو لگا تھا کہ اس کی کا سانس بندہوگیا ہے۔۔۔
Episode #16
Dard _E_ Judaai Episode #16 By Shafaq Kazmi | Urdu Novel | Romantic novels in urdu | best urdu novels | most romantic urdu novels
*___""Maan Ki Jaan""___*
*___""DSD""___*
دردِ جُدائی ( شفق کاظمی)
Next Episode | Read All Episode | Previous Episode |
Click Below For Reading More Novels
No comments:
Post a Comment