Dard _E_ Judaai Episode #5 By Shafaq Kazmi
Dard _E_ Judaai Episode #5 By Shafaq Kazmi | Urdu Novel | Romantic novels in urdu | best urdu novels | urdu novel bank | novels urdu | most romantic urdu novels
درد جدائی
Episode #5
گھر کیوں نہ آؤں؟ بتاؤ تو ہوا کیا ہے دیکھو حریم مجھے فکر ہو رہی ہے۔۔۔۔ پلیز بتاؤ کیا ہوا ہے۔۔؟؟
عدن کس سے بات کر رہی ہو کون ہے؟۔۔۔اُفف ایک یہ ماما بھی نہ۔۔۔۔۔ ماما حریم کی کال ہے۔۔۔رو رہی ہے پریشان ہے!۔
حریم یار بتا بھی اب ہوا کیا ہے دیکھ اب ماما بھی پوچھ رہی ہیں؟۔۔۔
یار میری ماما کا مرڈر ہوگیا ہے۔۔۔۔!
واٹ۔۔۔۔؟؟؟کیا کیا کہ رہی ہو پر کیسے۔
۔؟
یار وہ جیولری شاپ سے آرہی تھیں کہ راستے میں کچھ لوگ اُن کے پچھے لگ گئے ،انہوں نے ماما سے پرس مانگا، ماما نے نہیں دیا۔انہوں نے ماما کا مرڈر کردیا بہت بے رحمی سے مارا۔۔۔۔گردن الگ کردی سر سے یار ماما۔۔۔۔۔یار وہ لوگ شائد ہمارے پیچھے بھی ہیں ہماری جان کو بھی خطرہ ہے تبھی پاپا پتہ نہیں کہاں لے کر جا رہے ہمیں خود بھی نہیں پتہ۔
۔۔یار عدن پلیز اپنا خیال رکھنا۔۔حریم روئے جا رہی تھی۔حریم کی بات سن کر عدن بھی رو پڑی۔۔
تم بھی اپنا۔ خیال رکھنا۔۔۔اور پریشان نہ ہو اللہ مدد کرے گا جہاں بھی رہو خوش رہو۔۔۔میرا یہی نمبر رہے گا۔۔جب دل کرے کال کر لینا۔۔۔
پتہ نہیں عدن اب کبھی بات ہو گی بھی یا نہیں۔۔۔۔۔
اچھا عدن میں جا رہی ہوں سوچا جانے سے پہلے بتا دوں۔
۔۔اپنا خیال رکھنا اللہ حافظ
تم بھی اپنا خیال رکھنا اللہ تمہیں صبر دے عدن بھی روتے ہوئے کہنے لگی۔۔اپنی واحد اور پیاری دوست کے دُکھ پہ نہ روتی تو کیا کرتی۔۔۔
کیا ہوا بیٹا کیا کہ رہی تھی حریم۔۔۔۔۔؟ماما اس کی ماما کا مرڈر ہو گیا کسی نے مرڈر کردیا ہے۔۔۔
اوہ میرے خدایا کیسے؟؟؟؟
جیولری شاپ سے آرہی تھیں کہ راستے میں لوگ لگ گئے پیچھے۔
۔
ہائے بیچاری چھوٹی سی بچی حریم۔۔۔۔بیٹا چلو ان کے گھر چلتے ہیں۔۔
نہیں ماما وہ لوگ چھوڑ کر جا رہے ہیں یہ شہر۔۔وہ لوگ ان کے پیچھے بھی لگے ہیں تبھی۔۔۔حریم کو بھی نہیں پتہ وہ لوگ کہاں جا رہے ہیں۔۔۔
ہائے۔۔۔۔اللہ سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے (آمین)
####
حریم کے جانے کے بعد عدن اُداس رہنے لگی تھی۔
۔۔۔اس کے ساتھ وہ کھیلتی تھی شرارتیں کرتی تھی۔۔۔اسکول میں ایسے لگتا تھاجیسے حریم سیڑیوں پہ بیٹھی ہوگی۔۔۔روز عدن حریم کے لئے لنچ لاتی تھی ،حریم عدن کے لئے دونو بریک ٹائم بیٹھ کر لنچ کرتی تھیں۔۔۔
حریم نے۔ دوست بنانا چھوڑ دیئے تھے اسکول میں بس سیڑیوں پر اکیلے بیٹھی رہتی تھی۔۔۔۔ خاموش رہتی تھی۔۔۔۔۔کوئی بات کرتا تو اچھے انداز میں کر لیتی تھی۔
۔۔نہیں تو چپ اور خاموش رہتی تھی.۔۔
####
السلام علیکم میری بیسٹ فرینڈ کی ماما کی ڈیتھ ہوگئی ہے پلیز ان کی مغفرت کیلئے دعا کریں سب۔۔۔۔۔عدن نے فیلنگ سیڈ کر کے پوسٹ کر دی۔
اللہ پاک اس کو صبر دے.۔۔کسی عارفہ نے کمینٹ کیا۔
آمین ثم آمین۔۔۔مجھے بہت دُکھ ہو رہا ہے میری بیسٹ فرینڈ تھی.۔۔۔پتہ نہیں کیسی ہو گی کس حال میں ہو گی۔
۔۔
یہ تو زندگی کا دستور ہے۔۔۔۔ ہم سب کو ایک دن جانا ہے۔۔۔ اللہ پاک آپ کی دوست کو صبر دے۔۔۔حبیبہ کا بھی کمینٹ آگیا۔
آمین۔۔۔۔ حبیبہ میں سوچ رہی ہوں ایک گروپ بنا لوں۔۔۔۔ عدن نے فوراً حبیبہ سے کہا۔۔۔۔
ارے گروپ کی کیا ضرورت ہے۔۔۔۔
میرا گروپ تمہارا گروپ ایک بات ہے میں ایسا کرتی ہوں تمہیں ایڈمن بنا لیتی ہوں۔۔۔
نہیں نہیں بات یہ ہے کے میں اسلامک گروپ بنانا چاہ رہی۔
۔۔ جس میں سب اسلامک پوسٹ کریں۔۔۔۔
ہاں اچھی بات ہے بنا لو۔۔۔
####
یار حبیبہ گروپ بن گیا اب سب لوگوں کو ایڈ کر لو میں بھی کر رہی ہوں فرینڈز کو۔۔۔.
اچھا ٹھیک ہے کرتی ہوں۔۔۔
سب فرینڈز ایڈ کرنے میں لگ گئے۔۔۔عدن کا بھی انٹرسٹ بڑھ گیا۔۔۔۔۔دیکھتے ہی دیکھتے کچھ ہی دنوں میں 20 ہزار ممبرز ہوگئے۔
۔۔ہر طرف اسلامک پوسٹ کی جا رہی تھی۔۔۔۔عدن کو خوشی ہو رہی تھی۔۔۔۔پر حریم کو یاد کر کے رو پڑھتی تھی۔۔۔ہر وقت ہر فون کال فوراً اٹھاتی کہیں حریم نہ ہو۔۔۔پر مایوس ہو جاتی تھی۔۔۔
#####
یار یہ لڑکا مسلسل میسج کر رہا کہ مجھے آپ سے دوستی کرنی ہے۔۔۔پر میں لڑکوں سے دوستی نہیں کرتی پتہ نہیں کون ہے میں بلاک کرتی ہوں نیو آئی ڈی سے آجاتا ہے۔
۔ عدن نے حبیبہ کو میسج کیا۔۔۔
حبیبہ عدن کی بات سن کر ہنسنے لگی۔۔
نہیں یار مذاق نہ اُڑاؤ کوئی گروپ ممبر ہے پر پتہ نہیں کون ہے۔۔۔۔میں بلاک کرتی ہوں پھر آجاتا ہے مسلسل ہی تنگ کر رہا ہے۔۔۔
اچھا چھوڑو دفع کرو۔۔۔نہ کرو بات۔۔۔۔
نہیں میں نہیں کرتی بات۔۔۔
اور ویسے بھی میری بہنوں کی شادی ہے میں تو بزی ہوں۔۔۔۔
ارے واہ واہ مزے کرو.۔
۔۔۔۔
خاک مزے تمہیں پتہ میرے ایک کزن نے مجھے فیس بک پر فرینڈ ریکویسٹ بھیجی۔۔۔۔میں جانتی نہیں تھی کون ہے دور کا کزن تھا۔۔میں نے دیکھا کے سب رشتے دار ایڈ تھے میں نے پھوپھو سے پوچھا کون ہے۔۔۔۔پھوپھو نے کہا۔۔۔۔بیٹا تمہارے دادا کے بھائی کے بیٹے کی بیٹی کا بیٹا ہے ہاہاہا حد ہے۔۔۔
ہاہاہاہا۔۔۔ توبہ۔۔۔لوگوں کے تلخ اور غلط رویے عدن کے معصوم ذہن پر بری طرح اثر انداز ہونے لگے تھے۔
۔۔حریم کی ماما کا قتل اس کے معصوم ذہن میں کئی سوالات کو جنم دے چکا تھاوقت کی ظالم دھوپ اُسے وقت سے پہلے ہی سمجھدار بنانے لگی تھی۔۔وہ لوگوں کے رویے ان کے انداز پہچاننے لگی تھی۔۔۔تنہائی اُسے اور تو کچھ نہ دے سکی تھی۔۔لیکن تنہائی نے اس پہ ایک مہربانی ضرور کی تھی۔۔۔آگاہی کے دروازوں کی کنجیاں اُسے ضرور تھما گئی تھی
#####
Episode #5 End
اگلی قسط کے لئے لنک پر کلک کر کے ہماری ویبسائٹ وزٹ کیجئے گا
دردِ جُدائی ( شفق کاظمی)
Next Episode | Read All Episode | Previous Episode |
Click Below For Reading More Novels
No comments:
Post a Comment