Dard _E_ Judaai Episode #30 By Shafaq Kazmi
Dard _E_ Judaai Episode #30 By Shafaq Kazmi | Urdu Novel | Romantic novels in urdu | best urdu novels | urdu novel bank | novels urdu | most romantic urdu novels
درد جدائی
Episode #30
اس کا مطلب عدن خود گئی ہے۔۔۔۔۔۔۔منیب سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھنے کے بعد زیر لب بولا اور اپنے ہونٹ بھینچ لئے۔۔۔۔ کیوں عدن کیوں گئی تم مجھے چھوڑ کر۔۔۔کیا تمہیں میں اتنا برا لگتا ہوں۔۔۔کیا تمہیں میرا ساتھ پسند نہیں ہے۔۔۔۔منیب دل ہی دل میں عدن سے مخاطب تھا۔۔۔۔۔۔
سر منیب عدن کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی۔۔۔۔وہ زیادہ دور تک نہیں گئی ہو گی۔
۔۔۔ یا ہوسکتا ہے اسے راستے میں چکر آگئے ہوں۔۔وہ کہیں بے ہوش نہ ہو گئی ہو۔۔۔۔آپ کو جا کر چیک کرنا چاہیے۔۔۔ڈاکٹر نے منیب کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر کہا۔۔۔۔
میجر احد۔۔۔۔چلو میرے ساتھ ہم راستے میں ڈھونڈھتے ہیں۔۔۔۔میجر غازان نے میجر احد کو اپنے ہمراہ لیا۔۔۔۔
#####
بات سنیں سر کیا آپ نے اس لڑکی کو کہیں دیکھا ہے؟؟؟ میجر غازان نے راستے میں کسی کو عدن کی تصویر دیکھائی۔
۔۔۔۔۔۔
نہیں بھائی جان میں نے نہیں دیکھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کہاں ہو عدن ۔۔۔۔۔یا اللہ عدن کو اپنے حفظ و آمان میں رکھنا۔۔۔۔۔۔۔میجر غازان نے دعا کے لئے ہاتھ بلند کئے ۔۔۔۔۔
یار غازان میں نے تو سب کو عدن کی تصویر دیکھا دی ہے۔۔۔۔ یہاں تو کسی نے بھی نہیں دیکھا۔۔۔۔۔۔
احد پتہ نہیں عدن کہاں ہو گی۔۔۔۔۔مجھے بہت فکر ہو رہی۔۔۔۔۔
کیا عدن کو مجھ پر بھروسہ نہیں تھا؟؟ کیا عدن کو میری محبت پر بھی بھروسہ نہیں تھا۔۔۔اسے میرا ساتھ پسند نہیں تھا تو ایک بار بول دیتی۔۔۔میں خود اس کی زندگی سے بہت دور چلا جاتا۔۔۔۔پر کم سے کم وہ تو ایسا نہ کرتی۔۔۔۔۔۔میجر غازان نے پریشان ہوتے ہوئے کہا ۔۔۔۔۔۔
اچھا پریشان نہیں ہو۔۔۔۔ مل جائے گی عدن۔۔۔۔بھائی صاحب سنیں آپ نے اس لڑکی کو کہیں دیکھا ہے؟ میجر احد نے پاس سے گزرتے ہوئے کسی آدمی کو روک کے پوچھا۔
۔۔۔
جی جی میں نے دیکھا ہے۔۔۔۔ان کو یہ تو وہی لڑکی ہے۔۔۔۔۔اس آدمی میں عدن کی تصویر کو غور سے دیکھا۔۔۔۔اور پھر میجر احد کی طرف دیکھ کر بولا۔۔۔۔۔
وہ کون؟؟؟؟۔۔۔ آپ نے اس کو دیکھا ہے۔۔۔۔کہاں دیکھا ہے پلیز جلدی بتائیں۔۔۔۔۔۔
ریلیکس!!!!!غازان۔۔۔۔
سر تھوڑی دیر پہلے ان کا ایکسیڈنٹ ہوگیا تھا۔۔۔ سیلور رنگ کی گاڑی تھی۔
۔۔۔۔پھر وہ گاڑی والے اس لڑکی کو اپنے ساتھ لے گئے۔۔۔
کیا عدن کا ایکسیڈنٹ ہوگیا ۔۔۔۔۔۔۔میجر غازان نے پریشان ہوتے ہوئے بولا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کون تھے وہ لوگ آپ جانتے ہیں۔۔۔جو اس لڑکی کو لے کر گئے۔۔۔۔۔
سر وہ کہہ رہے تھے۔۔۔ کہ یہ ہماری بیٹی ہے ۔۔۔۔۔
نہیں باس نہیں ہوسکتے۔۔۔۔۔باس تو ابھی شہر سے باہر ہیں احد۔۔۔۔۔
پھر کون ہو سکتا ہے غازان۔
۔۔۔۔۔
احد چلو میرے ساتھ۔۔۔ میجر غازان نے میجر احد کا ہاتھ پکڑا اور گاڑی کی جانب لے گیا۔۔۔۔۔
####
احد کہیں وہ را کے ایجنٹس تو نہیں جو عدن کو ساتھ لے کر گئے۔۔۔کیوں کہ باس تو شہر سے باہر ہیں اگر وہ باس ہوتے باس ہمیں بتا دیتے مجھے لگتا ہے وہ را کے بندے تھے۔
ہممممم۔۔۔ ہو سکتا ہے۔۔۔۔میجر احد سوچتے ہوئے بولے۔۔۔۔
میں جن سے عدن کو بچا رہا تھا عدن ان کے پاس ہی چلی گئی۔
۔۔میں عدن کا خیال نہیں رکھ سکا احد۔۔۔میں نے عدن کو بتایا بھی تھا میں منیب نہیں میجر غازان ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔میں نے اس کو بتایا تھا میں یہ سب کیوں کر رہا ہوں۔۔پھر بھی وہ مجھے چھوڑ گئی کیوں۔ پتہ نہیں کسی ہو گی کس حال میں ہو گی۔۔۔۔۔ان درندوں نے کیا حال کیا ہوگا عدن کا۔۔۔۔۔۔عدن کا ایکسیڈنٹ بھی ہوا ہے۔۔۔اس کو چوٹیں بھی لگی ہیں۔۔۔میجر غازان نے سر پکڑ لیا۔
۔۔۔
غازان جب تم نے عدن کو حقیقت بتائی تھی وہ قومہ میں تھی۔۔۔۔پلیز یوں بد گماں نہ ہو۔۔۔۔
احد عدن اپنی فیملی سے ملنا چاہتی تھی اس نے مجھے کہا بھی تھا۔۔میں نے کہا ایک بار تم ٹھیک ہو جاؤ میں چھوڑ آؤں گا تمہیں۔۔۔۔
ہوسکتا ہے غازان وہ اپنی فیملی سے ملنے کے لئے ہی ہسپتال سے نکلی ہو۔۔۔۔۔۔ پر راستے میں چکر آگئے ہوں اور ایکسیڈنٹ ہوگیا ہو۔
۔بد قسمتی سے وہ را کے ایجنٹس کی گاڑی کے نیچے آگئی۔۔۔۔۔۔
ابھی ویسے بھی کنفرم نہیں ہے عدن کس کے پاس ہے۔۔پہلے کنفرم ہو جائے پھر کچھ کرتے ہیں۔۔۔اٹھو شاباش یوں ہمت نہیں ہارو یوں پریشان ہو گے تو عدن کو واپس کیسے لائیں گے۔۔۔۔ میجر احد نے میجر غازان کو چوٹھے بچوں کی طرح سمجھایا۔۔۔۔۔
####
یہ کہاں ہوں میں۔۔۔یہ کس کا گھر ہے۔
۔۔عدن پریشان ہوگئی۔۔۔
ویلکم عدن ڈارلنگ۔۔!!!!! مبارک ہو آپ کو ہوش آگیا۔۔۔۔کیسا محسوس کر رہی ہیں اب آپ؟؟؟ ارجن کمرے میں آیا۔۔۔۔عدن کو ہوش میں دیکھ کر صوفے پر بیٹھ گیا۔۔۔۔
کون ہو تم۔۔۔۔۔ اور ہمت کیسے ہوئی مجھے ڈارلنگ بولنے کی۔۔۔۔عدن نے غصے میں گھورتے ہوئے کہا۔۔۔۔عدن نے بیڈ سے اٹھنے کی کوشش کی۔۔۔عدن سے اٹھا نہیں جا رہا تھا۔
۔۔۔
ارے ارے۔۔۔۔عدن کیوں اٹھ رہی ہیں بیٹھ جائیں۔آپ تو میجر غازان کی محبت ہیں۔۔آپ کی جان بہت قیمتی ہے ہمارے لئے۔۔
کیا بکواس کر رہے ہو کون غازان میں کسی غازان کو نہیں جانتی۔۔۔عدن بہت مشکلوں سے اٹھ کر چلنے لگی۔۔ارجن نے عدن کی کلائی زور سے پکڑ لی۔۔۔۔۔
چھوڑو مجھے بدتمیز انسان مجھے درد ہو رہا ہے۔۔۔۔۔۔
ارجن نے عدن کی کلائی چھوڑ کر جیب سے موبائل نکالا۔
۔۔۔۔اور میجر غازان کی تصویر عدن کو دیکھائی۔۔۔
یہ دیکھو میجر غازان۔۔۔۔۔۔۔۔۔
منیب۔۔۔۔۔۔عدن نے زیر لب منیب کا نام لیا۔۔۔۔۔۔
یہ منیب نہیں غازان ہے۔۔میجر غازان۔۔۔اور ہم را کے ایجنٹس ہیں۔۔۔۔اس نے ہماری اہم فائل آئی ایس آئی کو دے دی۔۔۔جس میں ہمارے راز تھے۔۔۔۔ہمیں خبر ملی تھی کے تم شاپنگ مال جاؤ گی اور ہم اس دن تمہیں شاپنگ مال سے کڈنیپ کرنا چاھتے تھے تاکہ ہم ان کو بلیک میل کر سکیں اور وہ فائل واپس لے سکیں ۔
۔۔۔۔پر پتہ نہیں یہ خبر کیسے میجر غازان تک پہنچ گئی اور وہ شاپنگ مال پہنچ گیا۔۔تمہیں وہاں سے لے گیا۔۔۔۔بولنے والے نے تو بہت آسانی سے بول دیا تھا لیکن عدن کے پیروں تلے سے زمین نکل گئی تھی۔۔عدن کی آنکھوں کے سامنے وہ منظر آنے لگا۔۔۔جب منیب کہتا تھا۔۔۔۔عدن جس دن تمہیں سچائی پتہ چل جائے گی میں یقین سے کہتا ہوں۔تم مجھ سے پھر نفرت نہیں کرو گی۔
۔اس کا مطلب منیب مجھے ان درندوں سے بچا رہا تھا۔۔۔ یا اللہ یہ میں نے کیا کر دیا۔منیب۔۔۔۔منیب مجھے۔۔۔۔مجھے معاف کردو۔۔۔۔۔۔میں نے تمہارے ساتھ بہت غلط کیا۔۔۔۔۔۔۔۔میں تمہیں سمجھ نہیں سکی۔۔۔۔
####
کیا بات ہے ٹائیگر۔۔۔۔؟ طبیعت تو ٹھیک ہے تمہاری۔۔۔۔بلیک ٹائیگر کی سرخ آنکھیں دیکھیں تو پوچھنے لگی۔۔۔بلیک ٹائیگر سر جھکا کر ایک ہاتھ سے اپنی پیشانی مسل رہا تھا۔
۔۔اور چہرے پر چٹانوں جیسی سختی تھی۔۔۔بلیو کیٹ اٹھ کر ٹائیگر کے پاس آئی اس کے مضبوط ہاتھ پر اپنا ہاتھ رکھ کر دوبارہ پوچھا۔۔۔ٹائیگر کیا ہوا میں پوچھ رہی ہوں۔۔سب ٹھیک تو ہے ناں۔۔۔۔۔ٹائیگر اسی پوزیشن میں بیٹھا رہا۔ٹائیگر کچھ پوچھ رہی ہوں۔۔۔ٹھیک ہی ہو ناں تم۔۔۔
میں ٹھیک ہوں بلیو کیٹ۔۔۔بس تھک گیا ہوں۔۔۔تم بیٹھ جاؤ۔۔۔۔۔
نہیں تم بتاؤ مجھے۔
۔نہیں تو تم جانتے ہو۔۔میں یہاں نہ بیٹھوں گی نہ ہی یہاں سے جاؤں گی۔۔۔۔
یہ مت بھولو۔۔۔ہم اچھے دوست بھی ہیں۔
تمہیں کوئی مسئلہ ہے تو پلیز مجھے بتائیں۔۔
بات ہی کچھ ایسی ہے۔تمہیں پتہ ہے باس کی بیٹی کڈنیپ ہوگئی ہے۔۔۔اور اس اغوا میں کس کا ہاتھ ہے اور اس گیم کا ماسٹر مائنڈ کون ہے۔۔۔تمہیں پتہ چل گیا تو تمہارا بھی یہی حال ہو گا۔
۔۔۔۔
بلیو کیٹ چونک گئی اور ٹائیگر کی طرف ساکت نظروں سے دیکھنے لگی۔۔۔۔
ٹائیگر کچھ بھی بولے بغیر بلیو کیٹ کا ہاتھ پکڑے اسے آپریشن روم میں لے آیا۔۔۔۔
بلیو کیٹ نے یہاں آکر جو سنا اور دیکھا تھا۔۔۔اس کی ٹانگوں سے جان نکل گئی تھی۔۔تو اس سے پہلے میجر ہارون اورکیپٹن علیزے کو جس بے دردی سے شہید کیا گیا تھا۔۔۔۔وہ تو بے خبری میں ہی چلے گئے۔
۔۔۔وہ نہیں جانتے تھے۔۔۔۔کہ ان کی ماں کا اپنابیٹا ہی غداروں کی صف میں شامل ہو گیا ہے۔۔۔بلیو کیٹ کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے۔۔۔۔۔ٹائیگر کی آنکھوں میں اتری لہو کی سرخی چیخ چیخ کر اعلان کر رہا تھا۔۔۔۔منزل قریب ہی ہے۔۔۔۔
#####
یہ رونے کا وقت نہیں ہے۔۔۔۔سوچو کہ کرنا کیا ہے۔۔۔ٹائیگر مضبوط لہجے میں بولاتھا۔
ت۔۔۔۔تت۔۔
۔۔تم نے میجر غزان کو بتایا وہ اپنے آنسو پیتے ہوئے بولی تھی۔۔ان کا کام ہی ایسا تھا۔۔۔۔کہ انہیں اپنی زندگیوں کی پرواہ ہی نہیں تھی۔۔۔۔۔
ان کا مقصد ان کی زندگیوں سے بھی زیادہ اہم تھا۔۔۔۔وہ لمحے کیسے بھول سکتی تھی کیٹ نٹ کھٹ اور شرارتی علیزے اس کے روم میں آئی تھی اور آتے ہی اس کے گلے لگ گئی تھی۔۔۔۔یار کیٹی تجھے پتہ ہے۔۔۔۔۔ہارون نے مجھے پرپوز کیا ہے۔
۔۔وہ اپنا رنگ والا ہاتھ اس کو دکھاتے ہوئے بولی تھی۔۔۔اور وہ کہتا ہے۔۔۔علیزے انکار مت کرنا۔۔جیسے ہی مشن مکمل ہوگا۔۔میں اپنی ماما کو بھیجوں گا۔۔۔اور تمہیں ہمیشہ کیلئے اپنا بنا لوں گا۔۔۔۔علیزے شرم سے سرخ پڑتے ہوئے اسے بتا رہی تھی۔۔۔اس لمحے وہ اتنی حسین لگ رہی تھی کہ؟کیٹ کو اپنی نظریں ہٹانے پڑیں تھی اس کے چہرے سے ۔۔۔۔لیکن اس سے اگلے دن ہی۔۔۔
ہارون دلہے کے اور علیزے دلہن کے روپ میں سی ایم ایچ لائے گئے تھے۔۔۔اس سے آگے کیٹ کچھ نہ سوچ سکی ۔۔۔ اوراپنے بہتے آنسو صاف کرنے لگی۔۔۔
وہ بس پہنچنے ہی والے ہیں۔۔انہوں نے ہی کہا تھا کہ تمہیں بھی بلا لوں۔۔۔ٹائیگر کیٹ کو پانی کا گلاس تھماتے ہوئے بولا
Episode #30
Dard _E_ Judaai Episode #30 By Shafaq Kazmi | Urdu Novel | Romantic novels in urdu | best urdu novels | most romantic urdu novels
*___""Maan Ki Jaan""___*
*___""DSD""___*
دردِ جُدائی ( شفق کاظمی)
Next Episode | Read All Episode | Previous Episode |
Click Below For Reading More Novels
No comments:
Post a Comment