***

Hello Guys !! You Can Comment Here For Suggestion And Whatever You Want To See Here Because We Respect Our All Users . Best Wishes . Good Luck

Saturday, December 31, 2022

Haalim Episode #1 Part #1 By Nimra Ahmed | Urdu Novel | Romantic novels in urdu | best urdu novels | most romantic urdu novels

Haalim Episode #1  Part #1 By Nimra Ahmed




Haalim Episode #1  Part #1 By Nimra Ahmed | Urdu Novel | Romantic novels in urdu | best urdu novels | urdu novel bank | novels urdu | most romantic urdu novels

حالم ( نمرہ احمد )

Episode #1  Part #1


باب اول


گدلے پانیوں کا سنگم !"


اس نے خواب میں دیکھا کہ وہ گدلی سی جگہ ہے ....


دوور یاؤں کا سنگم ....


بارش نڑ انرا برس رہی ہے ....


کیچڑ میں کھلے آسمان تلے دو لوگ کھڑے ہیں....


ایک سنہرے بالوں والی لڑکی ہے .... بارش نے اس کو بھگو دیا ہے ....


اس کے بال گیلے ہو کر گالوں سے چپک گئے ہیں اور وہ گردن اٹھائے اوپر دیکھدی ہے ...


آسمانوں کو ... آسمانوں کے پار جہانوں کو.... سامنے ایک آدمی کھڑا ہے..... کیچڑ سے اس کے پیرلت پت ہیں ...


وہ دراز قد اور کسرتی بازؤوں والا ہے ... اس کے گیلے بال ماتھے پر بکھرے ہیں ... وہ اپنے گریبان پہ ہاتھ ڈالتا ہے. اور ٹائی نوچ کے اتارتا ہے....



پھر وہ آستینیں موڑتا ہے پیچھے اور پیچھے.




لڑکی ابھی تک اوپر دیکھدی ہے...


آدمی جھکتا ہے کیچڑے مٹھی بھرتا ہے۔


سیدھا کھڑا ہوتا ہے.....


مٹھی لڑکی کی طرف بڑھاتا ہے...


”میرے ساتھ رہو . ہم دونوں کو ایک دوسرے کی ضرورت ہے۔“


وہ بارش اور طوفان میں بلند آواز سے کہتا ہے .... وہ چونک کے اسے دیکھتی ہے. پھر اوپر نگاہ اٹھاتی ہے ...


دور آسمان پر ایک پرندہ اڑتا ہوا آرہا ہے ....


اپنے پر پھیلائے اس آدمی کے سر کے اوپر فضا میں آرکتا ہے ....


چکر کاٹتا ہے... کاتا ہے. کاٹتا ہے.....


لڑکی انگلی اٹھا کر اشارہ کرتی ہے الفاظ اس کے لبوں سے نہیں نکل پاتے مگر وہ ہونٹ ہلا کر کہتی ہے آواز دود کھو آدمی مسلمی بڑھائے ہنوز کھڑا رہتا ہے۔ اس کی مٹھی میں کیچڑ ہے اور کچھڑ میں بکتی ایک سونے کی چابی ہے۔


میرے ساتھ رہو ... میرے ساتھ رہو .... وہ ہنوز کہہ رہا ہے۔


پرندہ ان کے سر پہ چکر کاٹ رہا ہے .. سنہرے اور سرخ رنگ کا پرندہ ... عقاب جیسا... نیلے بیروں جیسی آنکھوں والا پرنده .... ایک جھٹکے سے کالم کی آنکھ کھلی


✰✰=========✩✩


کولالمپور جزیروں کے ملک ملائیشیا کا سب سے مشہور شہر ہے۔ مختلف تہذیبوں اور ادیان کا مرکز ... یہاں مسلمانوں کی اکثریت تھی۔ سمندر اور اونچے پہاڑ سبزہ اور کھلے باغات .. وہ جنت کے تصویر جیسا خوبصورت شہر تھا اور اس صبح وہ معمول کے مطابق آوازوں، شور اور بے فکر قہقہوں سے گونج رہا تھا۔ لوگ مصروفیت سے اپنے روزمرہ کے کام نہا ر ہے تھے ۔ سڑکوں پر دفتروں میں گھروں


میں ....



کے ایل ( کولالمپور کو عرف عام میں کے ایل کہا جاتا تھا) کے مصروف کاروباری مراکز کے علاقے میں ایک اونچی عمارت بے نیازی سے کھڑی دکھائی دیتی تھی۔ اس کے بارہویں فلور یہ آؤ تو آفس کیبین بنے تھے اور ورکرز مصروف دکھائی دیتے تھے ۔ ٹائپنگ کی آواز میں ملفون کی گھنٹیاں ... یوں دکھائی دیتا تھا کہ اس آفس میں ہر دن کی طرح کام جاری و ساری تھے .... ایسے میں ایک نوجوان ہاتھ میں فائل پکڑے تیز تیز چلتا جارہا


 تھا۔ چینی نقوش کی صورت کا حامل وہ درمیانے قد کا تھا اور چہرے پر دبا دیا




جوش تھا۔ ایک آفس کے دروازے کے سامنے وہ ر کا خوشی کو قابو کرتے ہوئے مسکراہٹ دبائی اور دھڑلے سے دروازہ کھولا ۔ اندر آفس نیل کے پیچھے ایک تھکا ماندہ سالاد میٹر عمر شخص بیٹھا تھا۔ تائی دھیلی کیئے بگڑے تاثرات لئے اس نے آنکھیں اٹھا کے اکتاہٹ سے اندر داخل ہوتے نوجوان کو دیکھا۔


مولیا میں اس وقت کوئی بات نہیں سنا چاہتا۔ میں ساری رات سو نہیں پایا۔ ابھی مجھے ڈسٹرب نہ کرو۔“


م نور صاحب اچھی خبر ہے۔ مولیاد کتے چہرے کے ساتھ کری کھینچ کر سامنے بیٹھا تو انور صاحب نے ہاتھ جھلایا۔ تمہیں لگتا ہے اس وقت مجھے کوئی خبر خوش کر سکتی ہے ؟ میری لا پرواہی سے باس کا لیپ ٹاپ چوری ہو گیا ہے اور تمہیں اپنے کاموں کی پڑی ہے؟ وہ ناراض چینی آنکھیں مولیا پہ جما کے زور سے بولے۔ ابھی تک تو باس کو معلوم ہی نہیں ہے کہ ان کا لیپ ٹاپ جس میں ہمارے بزنس کے خفیہ دستاویزات ہیں، اور جو انہوں نے مجھے وائرس سے پاک کرنے کے لیے دیا تھا میں گم کر چکا ہوں۔ جاؤ خدا کے


لئے


وو


66


ر تحمل سے میری بات سنیں۔ مولیا نے لیپ ٹاپ کو پیس کر لیا ہے۔ وہ چپک کر بولا ۔ (ملائیشیا کے لوگ عموماً میں نے یہ کر لیا ہے کی جگہ اپنا نام لے کر کہتے ہیں کہ مولیا نے یہ کر لیا ہے۔


انور صاحب کا جھکا اتر اچہرہ تیزی سے سیدھا ہوا ۔ آنکھیں پھیلیں ۔ بہت سے رنگ چند لمحوں میں بدلے۔


" کیا مطلب؟ کیسے ؟ وہ تیزی سے آگے ہوئے۔


” عالم مولیا نے جوش اور فخر سے وہ فائل سامنے رکھی۔ انور صاحب نے چونک کے اسے دیکھا پھر سیاہ فائل کو۔


و تم نے حالم کو ہائر کیا ؟ ان کی آواز سرگوشی میں بدل گئی۔ دلچسپ سرگوشی میں ۔ آنکھوں میں چمک ابھری۔


وو


66


جی۔ مولیا نے رات کو ہی اسے کال کر دی تھی۔ اور صبح تک اس نے سارا کھوج لگا لیا ہے۔“


اتنی جلدی ؟‘ان کو خوشگواری بے یقینی ہوئی۔


وہ حالم ہے سر۔ حالم یعنی خواب دیکھنے والا مگر خواب وہ ہمارے پورے کرتا ہے۔ ہم جیسے لوگ پولیس کے پاس جانہیں سکتے کیونکہ پولیس لیپ ٹاپ کو evidence میں شامل کر کے اسے دیکھے گی ضرور اور ہمارے کارپوریٹ سیکرٹس کمپرومائز ہو جائیں گے اور باس کو بھی


علم ہو جائے گا۔ اس لئے ہمارے پاس حالم جیسے پرائیوٹ Scam Investigator سے اچھا کوئی آپشن نہیں تھا۔“ تم نے بہت اچھا کیا۔ حیرت ہے مجھے اس کا خیال کیوں نہیں آیا ؟ حالانکہ کتنے کام کروا چکے ہیں ہم پچھلے چند ماہ میں اس سے۔ وہ تکان سے پہلی دفعہ مسکرائے۔ پھر خیال آنے پہ پوچھا۔ ” کیسا ہے وہ اب ؟ ویسا ہی تحریلا مغرور اور موڈی ؟“


وو



ہے تو وہ ویساہی ۔ کتنی منتیں کرنی پڑتی ہیں اس کی پھر کام کرنے کی حامی بھرتا ہے وہ۔ لیکن ایک دفعہ ذمہ داری اٹھالے تو کام کر کے دم لیتا ہے۔ ایسے ہی تو وہ کے ایل کی بلیک مارکیٹ کا سب سے ذہین اور شاطر انویسٹی گیٹر نہیں ہے سر۔ اس کی ذہانت ... م چھا اچھا۔ اب کام کی طرف آؤ۔ انہوں نے بے زاری سے ٹو کا تو مولیا کی زبان کو قفل لگا پھر نجل سامسکرا کے بولا ۔ چھا یہ دیکھیں۔ اس نے لیپ ٹاپ کو ٹریس کر لیا ہے۔ اس وقت ہمارا لیپ ٹاپ اس ایڈریس پر موجود ہے۔ سہولیا نے فائل کھول کے اس پہ ایک جگہ دستک دی۔ انور صاحب آگے کو جھکے ٹینک ناک پہ جمائی اور غور سے پڑھا۔ دی تو کسی کے گھر کا پتہ لگ رہا ہے۔ مگر یہ کون ... ایک منٹ۔ انہوں نے چونک کر آنکھیں اٹھا ئیں۔رنگ فق ہوا تھا۔


تو تنگو کامل محمد کا گھر ہے۔ انہوں نے چونک کے سراٹھایا تو منہ آدھا کھل چکا تھا اور پیشانی پر پسینہ پھوٹنے لگا تھا۔ " سخنگو کامل نے ہمارا الیپ ٹاپ چرایا ؟ اوه خدا مجھے اٹھا لے۔ مجھے اٹھالے،


66


صبر کریں عمر۔“


صبر؟ میں باس کو کیا منہ دکھاؤں گا ؟ وہ چینے تھے۔ میری کار سے ان کا لیپ ٹاپ چوری ہوتا ہے اور چوری کرنے والا کون ہے؟ ہمارا سب سے بڑا حریف ۔ یا اللہ ! وہ اب تک کیا کچھ کر چکا ہو گا ہمارے ڈاکو منٹس کے ساتھ ۔ انہوں نے پیشانی پہ ہاتھ رکھا اور آنکھیں بند کر لیں۔ مولیا نے جلدی سے پانی کا گلاس بھر کے ان کے سامنے کیا۔ انور صاحب نے حجٹ گلاس اٹھایا اور منافٹ پی گئے ۔ پھر گہری سانس لے کر خود کو نا رمل کرنے لگے۔


بھی تک تو میں نے سر کو یہ کہ رکھا ہے کہ لیپ ٹاپ ٹھیک کروا رہا ہوں۔ چند گھنٹے سے زیادہ میں ان کو ٹال نہیں سکتا ۔ اب بتاؤ ۔ وہ خود


پر قابو پاتے ہوئے فکرمندی سے پوچھنے لگے۔ وہ کتنی جلدی تنگو کامل کے گھر سے لیپ ٹاپ نکال کر لا سکتا ہے؟“


کون؟"


میر اما دا جو قبر میں بیٹھا تمہیں خط لکھ رہا ہے کو ایڈ ہیٹ ۔ انہوں نے زور سے میز پر ہاتھ مارا۔ پانی کا گلاس تو کا نیا ہی اموالیا خود بھی اچھل


ہی پڑا۔


وسم میں وہ عالم کا پو چھر ہے ہیں آپ؟ مگر سر وہ انویسٹی گیٹر ہے۔ اس سے زیادہ وہ کچھ نہیں کر سکے گا اور مگر انور صاحب کے تاثرات اور لال انگارہ آنکھیں دیکھ کر وہ گڑ بڑا کے اٹھا۔ میں . میں کچھ کرتا ہوں۔ اس کی منت کرتا ہوں۔“


انور صاحب نے خاموشی سے انگلی سے اسے قریب بلایا ۔ وہ ڈرتے ڈرتے ان کی طرف جھکا۔


اگر وہ اتنا دور سے گر جے کہ مولیا بے اختیار پیچھے ہٹا۔ مجھے آج رات تک لیپ ٹاپ نہ ملاتو تمہاری نوکری گئی ۔ جتنا پیسا خرچ کرنا پڑے کرو میں ساری رقم ادا کروں گا لیکن مجھے دو واپس چاہیے.


66


راجر باس۔“ اس نے اثبات میں زور زور سے گردن ہلائی جلدی جلدی فائل سمیٹی اور باہر کو بھاگا۔


اپنے آفس میں آکر اس نے در واز دوبند کیا اور کری پہ آکے غدر حال سا گرا۔ مگر وقت مزید ضائع نہیں کیا جا سکتا تھا۔ ایک نظر اپنی بیوی بچوں کی تصاویر کو دیکھا جو میز پر کے فریمز میں لگی تھیں اور پھر فون پر نمبر ملانے لگا۔




Episode #1  Part #1

Haalim Episode #1  Part #1 By Nimra Ahmed | Urdu Novel | Romantic novels in urdu | best urdu novels | most romantic urdu novels


*___""Maan Ki Jaan""___*
*___""DSD""___*

حالم ( نمرہ احمد )


قسط نمبر 1 قسط نمبر 2 قسط نمبر 3
قسط نمبر 4 قسط نمبر 5 قسط نمبر 6
قسط نمبر 7 قسط نمبر 8 قسط نمبر 9
قسط نمبر 10 قسط نمبر 11 قسط نمبر 12
قسط نمبر 13 قسط نمبر 14 قسط نمبر 15
قسط نمبر 16 قسط نمبر 17 قسط نمبر 18
قسط نمبر 19 قسط نمبر 20 قسط نمبر 21
قسط نمبر 22 قسط نمبر 23 قسط نمبر 24
قسط نمبر 25 قسط نمبر 26 قسط نمبر 27
قسط نمبر 28 قسط نمبر 29 قسط نمبر 30
قسط نمبر 31 قسط نمبر 32 قسط نمبر 33
قسط نمبر 34 قسط نمبر 35 قسط نمبر 36
قسط نمبر 37 قسط نمبر 38 قسط نمبر 39
قسط نمبر 40 قسط نمبر 41 قسط نمبر 42
قسط نمبر 43 قسط نمبر 44 قسط نمبر 45
قسط نمبر 46 قسط نمبر 47 قسط نمبر 48
قسط نمبر 49 قسط نمبر 50 قسط نمبر 51

Click Below For Reading More Novels

Haalim (Nimra Ahmed) Mann K Mohally Main Zeerak Zann Dard_Judai_

No comments:

Post a Comment